Saturday, November 26, 2016

فہرستِ اسباق

 فارسی آموزی کے لئے اس بلاگ پر خوش آمدید۔
یہ بلاگ مختلف اسباق پر مشتمل ہے۔
اپنے مطلوبہ سبق تک رسائی کے لئے ذیل میں اپنے مطلوبہ سبق پر کلک کریں۔
سبق نمبر 1

مرکبِ ناقص کے اسباق:۔

Thursday, November 10, 2016

آزمائشی پرچہ

ان جملوں کا فارسی میں ترجمہ کریں:۔

سلیم امیر تھا
دن روشن تھا
احمد کا گھوڑا چالاک ہے
نیا بُوٹ خراب ہوگیا
سچی بات سب کو پسند ہے
سفید پھول نرگس کا ہے
تمہارے پاس نِب ہے
لاہور سے کراچی کتنے مِیل ہے؟
تمہاری پینسل کرسی پر تھی۔
جمیل کے بستےمیں کاپیاں،ہولڈر اورپینسلیں تھیں
اس باغ میں گلاب کے درخت ہیں
سعید کی بلی چھت پر ہے
یہ عورت اقبال کی ملازمہ ہے
رشید کی بکری، گائے، اور گھوڑی جنگل میں ہے
وہ عورت تمہاری ساس ہے
لڑکے کے واسکٹ کے کاج
میری قمیص کے بٹن
ہمارے مکان کے دروازے کی چھت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اشارات:۔
ہے: است
تھا:۔ بُود
دن:روز
گھوڑا:اسپ
پھول:گُل
نَیا: نَو
بُوٹ: پوتین
سچی بات: سخنِ راست
نِب: ریشِ قلم
تمہارے پاس:پیشِ شما
کتنے مِیل: چندتا میل
بلی:گُربہ
بکری:مادہ بُز
گائے:گاؤ
گھوڑی:مادہء اسپ
کُرسی:صندلی
پینسل:قلم
چھت:بام
واسکٹ:نیم تنہ
کاج:مادگی
بٹن:تُکمہ

اشارات میں جن الفاظ کے معنیٰ درج نہیں، وہ یا تو وہی ہیں جو اردو میں بولے جاتے ہیں یا ان کے فارسی معنی گذشتہ اسباق میں دیے جاچکے ہیں۔

ضروری بات

عزیزانِ من السلام علیکم!
ابھی تک سیکھے جانے والے اسباق میں ہم نے یہ سیکھا کہ مرکب دو طرح کے ہوتے ہیں:
1)مرکبِ تام یعنے وہ جملہ جس سے کہنے والے کی بات مکمل ہو۔
2)مرکبِ ناقص یعنے وہ مرکب جس سے گویندہ کی بات مکمل نہ ہو۔ان کی مثالیں مرکبِ اضافی، مرکبِ توصیفی،  وغیرہ ہیں جو گذشتہ اسباق میں آپ سیکھ چکے ہیں۔
اس سے یہ بات بھی سجمھ آئی کہ مرکبِ ناقص دراصل پورے جملے کا ایک حصہ ہوتا ہے۔
مثلاََ "محمود کے بھائی نے کھایا ہے"۔
اس جملے میں "محمود کے بھائی" جوکہ مرکبِ اضافی ہے، درحقیقت مرکبِ ناقص ہے کیونکہ کہنے والے کی بات صرف اتنے سے جملے سے کبھی بھی مکمل نہیں ہوتی، جب تک کہ "نے کھایا ہے" کا اضافہ نہ کیا جائے۔
جب پورا جملہ "محمود کے بھائی نے کھایا ہے" بولا جائے گا، تو اب یہ مرکبِ تام ہے۔

اب آپ گذشتہ اسباق کو پھر سے دہرائیے اور اگلی پوسٹ میں دیے جانے والے جملوں کی فارسی بنائیں
سبق نمبر 7 (مذکر مؤنث)

مذکر مؤنث سے متعلق اتنی بات ذہن نشیں کرلیں کہ فارسی میں افعال میں کوئی مذکر مؤنث نہیں ہوتا۔الفاظ کی تذکیر و تانیث ضرور موجود ہے۔۔جبکہ دیگر الفاظ کی تذکیر و تانیث کے لئے جدا الفاظ موجود ہیں۔

جنس چار قسم کی ہوتیں ہیں:۔۔
مذکر
مؤنث
مشترک(مذکر مؤنث دونوں کے لئے مستعمل ہو) اور
بے جان

وہ الفاظ جو تذکیر و تانیث کے لئے جدا جدا موجود ہیں، ان میں سے چند کی مثالیں درجِ ذیل ہیں

اردو                                      فارسی

ماں                                          مادر
باپ                                         پدر
بھائی                                        برادر
(بہن                                          خواہر                   (یہاں حرف "و" کا تلفظ نہیں کیا جاتا
بیٹا                                           پسر
بیٹی                                         دختر
مرد                                         مرد
عورت                                     زن

وغیرہ وغیرہ

جانوروں کی تذکیر و تانیث کے لئے ان کے ناموں سے پہلے یا بعد میں "نر" یا "مادہ" کااضافہ کیا جاتا ہے۔۔۔
مثلاََ شیرِنر یا نرہ شیر تذکیر کے لئے اور اسی طرح شیرِ مادہ یا مادہ شیر تانیث کے لئے
اسی طرح خرِ نر یا نرہ خر اور خرِ مادہ یا مادہء خر گدھے کی تذکیر و تانیث کے لئے بالترتیب استعمال کیا جاتا ہے

بےجان الفاظ کے لئے فارسی میں کوئی جنس نہیں ہوتی۔جبکہ اردو میں بےجان الفاظ کے لئے بھی  تذکیر و تانیث موجود ہے۔
لہٰذا نیکی،بدی، بہادری، شجاعت وغیرہ کے لئے فارسی میں کوئی جنس نہیں ہے اور یہ بھی فارسی کی آسانی کی سب سے 
ایک وجہ ہے
کچھ اسم مشترک ہیں، یعنے انہیں مذکر اور مؤنث دونوں کے لئے بولا جاتا ہے۔جیسے کودک(بچہ)، دشمن، فرزند،۔اسی طرح صفتیں بھی جنسِ مشترکہ رکھتی ہیں جیسے نیکاں، بداں،وغیرہ،اسی طرح دانا، پرندہ وغیرہ جیسے اسمِ مشتق بھی جنسِ مشترک رکھتے ہیں۔
وہ تمام اسم جو  لاحقہ "زادہ" کے ساتھ مل کر بنائے جاتے ہوں، وہ بھی جنسِ مشترک کہتے ہیں۔۔جیسے برادرزادہ(بھتیجا،بھتیجی) ،خالہ زادہ (خالہ زاد بھائی، بہن) وغیرہ وغیرہ

بےجان الفاظ کی کوئی جنس نہیں ہے۔جیسے سیم(چاندی)، قلم، آہن(لوہا)، میز، چوب(لکڑی) بستہ، ادرک، تکیہ کے لئے کوئی جنس مستعمل نہیں۔

ذیل کے الفاظ سے مذکر و مؤنث علیحدہ علیحدہ کریں:
کنیز
شتر
مادہء شتر
خواہر
گوسالہ
برادر
غلام
دختر
خروس
مادہءشیر
گنجشک
بیگم
مادر
خوش دامن


اشارات:
خروس: مرغ
گنجشک:چڑیا
خوش دامن:ساس
گوسالہ:گائے کا بچہ